حالتِ احرام میں عرق گلاب ملا ہوا پانی پینے کا حکم

سوال کا متن:

حالتِ احرام میں عرقِ گلاب ملا ہوا پانی زمزم وغیرہ پینے سے دم یا صدقہ وغیرہ لازم ہوگا یا نہیں؟ قلیل یا کثیر اور ایک دفعہ یا بار بار کی کوئی قید ہے یا نہیں؟

جواب کا متن:

اگر خوشبو کوکسی پینے کی چیز میں ملایا گیا ہو اور خوشبو کی مقدار غالب ہو تو حالتِ احرام میں ایسی خوشبو دار چیز پینے سے دم دینا لازم ہوگا، اور اگر خوشبو مغلوب ہو تو ایسی خوشبو دار چیز پینے کی صورت میں صدقہ (پونے دو کلو گندم یا اس کی قیمت ) دینا لازم ہوگا، لیکن اگر ایسی خوشبو ملی ہوئی چیز جس میں خوشبو مغلوب ہو کو بار بار پیا ہے تو دم دینا واجب ہوگا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 547)

"اعلم أن خلط الطيب بغيره على وجوه؛ لأنه إما أن يخلط بطعام مطبوخ أو لا، ففي الأول لا حكم للطيب سواء كان غالباً أم مغلوباً، وفي الثاني الحكم للغلبة إن غلب الطيب وجب الدم، وإن لم تظهر رائحته كما في الفتح، وإلا فلا شيء عليه، غير أنه إذا وجدت معه الرائحة كره، وإن خلط بمشروب فالحكم فيه للطيب سواء غلب غيره أم لا، غير أنه في غلبة الطيب يجب الدم، وفي غلبة الغير تجب الصدقة إلا أن يشرب مراراً فيجب الدم". فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :143909201984
تاریخ اجراء :20-08-2018