بچوں کو استنجا کراتے وقت ہر دفعہ پاؤں پر پانی ڈالنا

سوال کا متن:

 میری بیٹی سال کے آخر میں چار سال کی ہوجائے  گی،  میں نے اس کو ابھی تھوڑے دن پہلے واش روم میں ڈبلیو سی کی عادت ڈالی ہے تو کبھی مجھے ایسا لگتا ہے کہ اس کے پیشاب کی چھینٹیں آ ئی  ہیں، لیکن یہ بات مجھے پکی نہیں ہوتی کہ اس کے آئی بھی  ہیں یا نہیں، اور میں اس سے پو چھتی بھی رہتی ہوں  کہ چھینٹیں تو نہیں آئیں،  وہ اکثر یہی کہتی ہے کہ آئی ہیں ؛ کیوں کہ اس کو پانی سے کھیلنے کا بھی شوق ہے، مجھے لگتا ہے کہ وہ اس وجہ سے بھی کہتی ہے۔ اب مجھے یہ فکر رہتی ہے کہ ہر دفعہ میں اس کے پیر دھلواؤں گی تو بڑے ہونے تک اس کی عادت پختہ نہ ہوجائے ، یہ عادت ٹھیک نہیں،  تو مجھے کیا کرنا چاہیے؟  میری راہ نمائی فرمائیں  کہ میں ہر دفعہ پیر دھلایا کروں یا نہیں؟

جواب کا متن:

مذکورہ صورتِ حال میں آپ خود غور کر لیا کریں کہ آپ کی بچی کے پاؤں پر چھینٹے آئے ہیں یا نہیں، اگر آپ کو یقین ہو کہ چھینٹے نہیں آئے تو پورے پاؤں پر پانی ڈالنے کی ضرورت نہیں۔ فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144001200220
تاریخ اجراء :23-09-2018