اٹیچڈ باتھ بیت الخلاء وغسل خانوں میں وضو کی دعائیں پڑھنا

سوال کا متن:

 آج کل گھروں میں جو بیت الخلا ہیں ان میں وضو شروع کرتے وقت ''بسم اللہ'' اور وضو کے درمیان کی دعا پڑھ سکتے ہیں؟

جواب کا متن:

 مشترکہ غسل خانہ اوربیت الخلاجس میں داخل ہونےکے لیے ایک ہی دروازہ ہوتاہے اور قضائے حاجت کی جگہ اور غسل کی جگہ کے درمیان کوئی دیوار یا آڑ نہیں ہوتی، اس قسم کے غسل خانوں میں وضو کے شروع اور درمیان کی  دعائیں زبان سے پڑھنا منع ہے؛ کیوں کہ درمیان میں آڑ نہ ہونے کی وجہ سے یہ بیت الخلامیں پڑھنا شمارہوگا، اوربیت الخلا میں اذکار پڑھنےسے شریعت نے منع کیا ہے، ایسی جگہ دل ہی دل میں زبان کو حرکت دیے بغیر پڑھنے کی اجازت ہے۔ البتہ اگر  غسل خانہ اور بیت الخؒلا دونوں ایک دوسرے سے ممتاز ہیں ، دونوں کے درمیان کوئی پردہ یا دیوار حائل ہے اور غسل خانے میں گندگی بھی نہیں ہے تو اس صورت میں وضو کی دعائیں زبان سے بھی پڑھ لینے کی گنجائش ہے۔

فتاوی شامی  (1/ 156)
'' ويستحب أن لا يتكلم بكلام مطلقاً، أما كلام الناس؛ فلكراهته حال الكشف، وأما الدعاء؛ فلأنه في مصب المستعمل ومحل الأقذار والأوحال'' اهـ.فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :143909200669
تاریخ اجراء :09-06-2018