موبائل میں قرآن مجید ہوتواسے بیت الخلا میں لےجانے کا حکم

سوال کا متن:

1: موبائل میں چیزیں ڈاؤن لوڈ کیں، جیسے قرآن ٹیکسٹ۔ وہ بظاہر توقرآن ہوتاہے مگراس کی اصل شکل کوڈنگ ہوتی ہے، جیسے 0012وغیرہ۔ کیا ایسی حالت میں موبائل کو باتھ روم لے جاناٹھیک ہوگا؟2:اگربالفرض کوڈنگ والی چیز جائزہو جیسے قرآن یا اسلامی بکس تواس کے ساتھ اگرکسی نے موبائل میں سانگز بھی رکھے ہوں تو کیساہے؟ کیا اسے ایک ہی موبائل میں رکھاجاسکتاہے؟

جواب کا متن:

موبائل میں مکمل قرآن مجید یا قرآن پاک کی کوئی سورت یا کوئی آیت ڈسپلے/اسکرین پرنقوش کی صورت میں ظاہرہو تواس حالت میں بیت الخلا میں موبائل لے جانا جائزنہیں ہے۔ اور اگرموبائل کی میموری میں توکوڈنگ کی شکل میں موجود ہو لیکن نقوش اسکرین پرظاہرنہ ہوں تواس حالت میں بیت الخلا میں موبائل لے جاسکتے ہیں۔2: گانے وغیرہ اور ہروہ چیز جوشرعاً ناجائزہو موبائل میں ڈاؤن لوڈ کرنا /رکھناجائزنہیں ہے، خواہ موبائل میں قرآن موجود ہو یانہیں ہو، کسی مسلمان کویہ زیب نہیں دیتاکہ وہ اپنے ارادے اور اختیارسے اس طرح کی ممنوعہ چیزیں موبائل میں محفوظ کرے۔ فقط واللہ اعلم
ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :143605200025
تاریخ اجراء :14-03-2015