واش بیسن میں وضو کرنا

سوال کا متن:

1۔  میرے گھر اور آفس میں بیٹھ کر وضو کرنے  کا بندوبست نہیں ہے؛ اس لیے  میں کھڑے کھڑے واش بیسن میں وضوکرتا ہوں ٹونٹی سے، شرعی طور پر کیا حکم ہے ؟

2۔ سنت نفل فرض میں پہلی رکعت میں آیت الکرسی اور دوسری رکعت میں کوئی اور چھوٹی سورت پڑھی جاسکتی ہے؟

3۔ ایک چھوٹی مسجد ہے جو زمین کی سطح سے نیچے ہو گئی ہے اور اس میں بمشکل دس افراد نماز پڑھ سکتے ہیں، جب نماز کا وقت ہوتا ہے تو ہم سب اکیلے اکیلے اپنی اپنی نماز پڑھتے ہیں اس مسجد میں یوں نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟

جواب کا متن:

1۔اس طرح وضو کرنا بلا کراہت جائز ہے، البتہ مستحب طریقہ یہ ہے کہ قبلہ رخ بیٹھ کر وضو کیا جائے۔

2۔ درست ہے۔

3۔اس طرح علیحدہ علیحدہ انفرادی نماز پڑھنا جماعت کے بہت بڑے ثواب سے محرومی کی بات ہے اورمسجد کا اصل مقصود ہی جماعت سے نماز پڑھنے کا ہے؛ اس لیے اگر جماعت سے وہاں نماز کی کوئی صورت نہیں تو اس مسجد کو اجتماعی  کوشش کے ذریعہ جماعت سے نماز کی ادائیگی کے قابل بنایا جائے یا کسی اور مسجد میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کا اہتمام کیا جائے۔

حضرت عبداﷲ بن مسعود رضی ﷲ عنہما فرماتے ہیں :

’’جس کو یہ پسند ہو کہ وہ حالتِ اسلام میں کل (قیامت کے دن) ﷲ تعالیٰ سے کامل مومن کی حیثیت سے ملاقات کرے، اسے چاہیے کہ جس جگہ اذان دی جاتی ہے وہاں ان نمازوں کی حفاظت کرے (یعنی وہ نمازِ پنج گانہ باجماعت ادا کرے)۔‘‘

پھر حضرت عبد ﷲ بن مسعود رضی ﷲ عنہما نے فرمایا :

’’اگر تم منافقوں کی طرح بلاعذر مسجدوں کو چھوڑ کر اپنے گھروں میں نماز پڑھنے لگو گے تو اپنے نبی کی سنت کو چھوڑ بیٹھو گے اور اگر اپنے نبی کی سنت کو چھوڑ دو گے تو گم راہ ہو جاؤ گے۔‘‘

(مسلم، الصحيح، کتاب المساجد و مواضع الصلاة، باب صلاة الجماعة من سنن الهدی، 1 : 452، رقم : 654) فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144004200525
تاریخ اجراء :08-01-2019