اذان اور اقامت دو الگ الگ شخص کا دینا

سوال کا متن:

اگر مسجد میں کوئی مخصوص امام مؤذن نہیں، اور ایک شخص اذان دے اور دوسرا بزرگ شخص اقامت پڑھے تو نماز ہو جاتی ہے کہ نہیں؟ اور فرق کیا پڑے گا؟

جواب کا متن:

صورتِ مسئولہ میں اگر ایک شخص اذان دے اور دوسرا اقامت کہے تو اس سے نماز میں کوئی فرق نہیں پڑے گا، البتہ جو شخص اذان دے اقامت کہنا بھی اسی کا حق ہے ، مؤذن  (اذان دینے والے) کے موجود ہوتے ہوئے اس کی  اجازت کے بغیر کسی دوسرے شخص کا اقامت کہنا جب کہ اس سے مؤذن کو تکلیف ہوتی ہو مکروہ ہے،   لیکن  اگر کوئی دوسرا شخص مؤذن کی اجازت سے اقامت کہے، یا بغیر اجاز ت کے کہے،لیکن اس سے مؤذن کو تکلیف نہ ہو، یا   اذان دینے والا موجود نہ ہو تو  دوسرے شخص  کا اقامت کہنا بغیر کسی کراہت کے جائز ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 395):
’’(أقام غير من أذن بغيبته) أي المؤذن (لا يكره مطلقاً)، وإن بحضوره كره إن لحقه وحشة‘‘. 
 فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144008201972
تاریخ اجراء :06-06-2019