پینٹ شرٹ والے شخص کے پیچھے نماز پڑھنا

سوال کا متن:

پینٹ شرٹ والے شخص کے پیچھے نماز پڑھنا شرعاً  کیسا ہے ؟

جواب کا متن:

اتفاقیہ امام بننے کی ضرورت پیش آگئی اور کوئی دوسرا شخص صلحاء کے لباس میں نہیں تو  اس کی امامت درست ہوجائے گی۔ البتہ  مستقل امام کو غیر صلحاء کا لباس نہیں پہننا چاہیے؛ اس لیے اس کی امامت مکروہ ہوگی۔

اس لباس کے مکروہ ہونے کی درج ذیل وجوہات ہیں :

(الف) بالعموم ٹخنے سے  نیچے تک ہونا۔ اور اگر فولڈ کیا جائے تو وضع غیر شائستہ ہوتی ہے۔

(ب)بالعموم تنگ اور چست ہونے کی وجہ سے رکوع سجدہ میں تکلف ہونا ، تشہد میں سنت کے مطابق نہ بیٹھ سکنا۔

(ج) اگر بہت زیادہ چست ہو کہ اعضاء کی ساخت وبناوٹ ظاہر ہو تو صرف یہی ایک وجہ اس کی کراہت کے لیے کافی ہے۔ 

(د) استنجا کی ضرورت پیش آگئی تو باطمینان استنجا سے فراغت نہ کرسکنا جس کی بنا پر قطرات بعد میں آجانا اور کپڑے کا ناپاک ہوجانا۔

(ہ) غیر صلحاء  کا لباس ہونا۔ فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144008201938
تاریخ اجراء :05-06-2019