کیا حرم میں ہونے والی قیام اللیل کی جماعت میں شامل ہو سکتے ہیں؟

سوال کا متن:

کیا حرم پاک میں جماعت کے ساتھ  قیام اللیل پڑھنا جائز ہے یا نہیں ؟

جواب کا متن:

واضح رہے کہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک  سوج گرہن کے وقت صلاۃ الکسوف، صلاۃ الاستسقاء اور تراویح کے علاوہ کسی بھی نفل نماز کی جماعت کے ساتھ ادائیگی جب کہ مقتدی چار سے زیادہ ہوں مکروہ ہے،  تین افراد کی جماعت میں نوافل کی ادائیگی کے مکروہ ہونے نا ہونے میں اختلاف ہے، جب کہ دو افراد کا جماعت کے ساتھ نوافل ادا کرنا جائز ہے، پس صورتِ مسئولہ میں قیام اللیل چوں کہ نفل نماز ہے؛  لہذا مروجہ صورت میں اس کی ادائیگی باجماعت حنفیہ کے نزدیک مکروہ ہے۔حلبی کبیر میں ہے:

تنویر الابصار مع الدر المختار میں ہے:

 فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144008201662
تاریخ اجراء :29-05-2019