امام پر اعادہ نماز واجب ہو تو مقتدیوں اور مسبوقین کے لیے کیا حکم ہوگا؟

سوال کا متن:

 کیا فرماتے ہیں مفتیانِ عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ:

امام صاحب ظہر کی چار رکعت فرض پڑھا رہے تھے اور قعدہ اولیٰ کے چھوٹنے پر سجدۂسہو کیا، لیکن صرف ایک سجدہ کیا تو اب نماز کا کیا حکم ہے؟

اور دوسری بات یہ ہے کہ اسی امام کی اقتدا  ایک مسبوق نے کی، لیکن نماز کو دو بارہ لوٹانے پر مسبوق نے اپنی باقی ماندہ رکعات کو پورا کرنے سے پہلے سلام پھیر کر اس امام صاحب کی اقتدا کر لی، تو اب اس مقتدی کی نماز کا کیا حکم ہے؟

جواب کا متن:

واضح رہے کہ اگر فرض نماز  کسی فرض کے چھوٹ جانے کی وجہ سے دوبارہ ادا کی جارہی ہو تو اس میں نئے آنے والے نمازیوں کی شرکت درست ہوتی ہے ، البتہ  اگر پہلی نماز ترکِ واجب کی وجہ سے دوہرائی جارہی ہو تو اس صورت میں چوں کہ فرض نقصان کے ساتھ  ذمہ سے ساقط ہوچکا ہوتا ہے، اور اس ترکِ واجب کے نقصان کے ازالہ کے لیے نماز دہرائی جا رہی ہوتی ہے ؛ اس لیے اس نماز میں نئے آنے والے نمازی کی شرکت درست نہیں ہوتی۔

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :143909201616
تاریخ اجراء :31-07-2018