بھنوئی سے پردہ کرتے ہوئے بھن کے گھر پر قیام کرنا

سوال کا متن:

عورت کااپنی بہن کے گھر رات گذارنا یادن کو رہنا جبکہ وہ بہنوئی سے شرعی پردہ تو کرے مگر اسکے ساتھ کوئی محرم مردنہ ہو ،کیاایسے کرناجائزہے؟

جواب کا متن:

جب پردہ کا اہتمام ہو، شوہر کی اجازت ہو نیز کسی قسم کے فتنہ کا اندیشہ نہ ہو اور بہن کا گھر شرعی مسافت سفر یعنی سوا ستتر کلومیٹر کے فاصلہ سے کم پر واقع ہو تو بغیر محرم کے بھی بہن کے گھر جاکر رات گزارنے یا دن میں قیام کرنے کی گنجائش ہے۔ مگر آج کا دور فتنوں کا دور ہے اس لیے بہنوئی کے گھر قیام میں سخت فتنہ کا اندیشہ ہے اس لیے بہنوئی کے گھر قیام سے گریز کیا جائے اور گر بہنوئی قیام پر راضی نہیں تو قیام ناجائز ہوگا کیونکی شوہر کو حق ہے کہ وہ بیوی کے رشتہ داروں کو  اپنے ہاں ٹھہرنے سے منع  کرے۔نیز بیوی کے رشتہ دار سال میں صرف ایک  ہی مرتبہ اس سے ملاقات کا حق رکھتےہیں۔اگر اس سے زیادہ ہو تو شوہر کو روکنے کاحق ہے۔واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :143608200019
تاریخ اجراء :30-05-2015