بے نمازی عورت کے شوہر کو کیا کرنا چاہیے؟

سوال کا متن:

اگرکسی کی بیوی بے  نمازی ہو اور شوہر کے کہنے پر بھی نماز ادا نہ کرے تو شوہر کے لیے شرعی حکم کیا ؟

جواب کا متن:

اگر کسی شخص کی بیوی بے نمازی ہو تو اسے چاہیے کہ اللہ تعالیٰ سے انتہائی خلوص اور تضرع کے ساتھ اس کی ہدایت اور نمازی بننے کی دعا کرے، تمام مخلوق کے دل اسی کے قبضہ قدرت میں ہیں، وہ جس کا دل چاہے کسی بھی وقت پلٹ سکتاہے۔ نیز محبت اور نرمی سے تنہائی میں نماز کی اہمیت اور نماز کے فضائل سنائے، حکمِ الٰہی کی عظمت اس کے سامنے بیان کرے،  تاکہ دل میں اللہ تعالیٰ کی محبت اور حکمِ الٰہی کی عظمت پیدا ہونے کی وجہ سے نماز کا شوق پیدا ہوجائے، سختی سے بات کرنے سے حتیٰ الامکان پرہیز کرے،اسی طرح عار دلانے، شرمندہ کرنے اور کسی دوسرے کے سامنے ذلیل کرنے سے بھی بچے، البتہ کبھی کبھی اگر کچھ سختی کرنا  یا خفگی کا اظہار کرنا مفید معلوم ہو تو اس پر بھی عمل کرنا چاہیے، لیکن نماز نہ پڑھنے پر بیوی کو مارنا جائز نہیں ہے۔ غرض نہ تو بہت زیادہ سختی سے کام لینا چاہیے جس کی وجہ سے وہ نماز سے ہی متنفر ہوجائے اور نہ ہی بالکل کوشش ہی چھوڑ دینا چاہیے۔

نماز کے فضائل اور اہمیت دل میں پیدا کرنے کے لیے حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا کاندہلوی رحمہ اللہ کی کتاب ’’فضائلِ اعمال‘‘ گھر میں رکھیں، ہوسکے تو گھر میں اس کی تعلیم کریں، ورنہ اہلیہ کو مطالعے کی تلقین کریں۔

شوہر کے ذمہ کوشش ہے؛ لہٰذوہ  مایوس ہوئے بغیر کوشش کرتا رہے، باقی ہدایت تو اللہ کے ہاتھ میں ہے، جب اللہ چاہیں گے ہدایت دے دیں گے، اللہ تعالیٰ سے اچھی امید اور اچھا گمان رکھنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144008200342
تاریخ اجراء :21-04-2019