گود لیے ہوئے بچہ کو بطورِ سرپرست اپنا نام دینے کا حکم

سوال کا متن:

زید  کی شادی کو پندرہ سال ہوگئے ہیں، مگرابھی تک اولاد کی نعمت سے محروم ہے، دونوں میاں بیوی نے کوئی بچہ گود لینے کاسوچاکہ اس طرح شاید اللہ کرم فرمادے، اتفاق سے ان کوایک ماہ کا بچہ بھی مل گیا، اب زیداس بات پر پریشان ہے کہ اس بچہ کو اپنانام دے یانہیں؟  اگرنام دیتاھے تو تبدیلی نسبت کی وعید ہے، اگر نہیں دیتاتو قانونی طور پر اس بچے کو اپنے ساتھ سفرپر نہیں لے جاسکتا خصوصاً حج یاعمرے کے سفرپر، کیااس قانونی مشکل سے بچنے کے لیے بچے کو اپنانام(ایڈاپٹ)دےسکتاہے، صرف سرکاری کاغذات کی حد تک؟ جب کہ ہر ایک کو معلوم ہے کہ زیدنے یہ بچہ لے کر پالا ہے، اور یہ فلاں کا بچہ ہے، خود زیدکا بھی یہی ارادہ کہ بچہ جب بڑا ہوگا تو اس کوسب کچھ بتادوں گا۔  کیا زیدکے لیے ایسا کرنا جائزہے؟

جواب کا متن:

صورتِ مسئولہ میں  زید کے لیے گود لیے ہوئے بچے کو بطورِ والد اپنا نام دینا تو جائز نہیں ہے، البتہ زید کاغذات میں اس بچہ کو بطورِ سرپرست اپنا نام دے سکتا ہے۔ فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144004201111
تاریخ اجراء :10-02-2019