حق شفعہ کی تعریف

سوال کا متن:

"حقِ  شفعہ"  کی تعریف بتادیں!

جواب کا متن:

"شفعہ" کے لغوی معنی "ملانے" کے ہیں، جب کہ اصطلاحِ شرع میں: فروخت شدہ زمین کو قیمتِ فروخت کے عوض مشتری اول کی رضامندی کے بغیر خرید کر مالک بن جانا، شفعہ کہلاتا ہے، جس کے کل دو اسباب ہیں:

1۔ شرکت بجمیع تفاصیلہا۔  2۔ پڑوس

وضاحت: فروخت شدہ زمین میں بعض وہ صورتیں بھی داخل ہیں جہاں ظاہر میں زمین کی بیع نہیں ہوتی، لیکن تبادلہ مالی کی وجہ سے وہ فروخت شدہ کے حکم میں ہوتی ہے۔  

مجلة الأحكام العدليةمیں ہے:

"(الْمَادَّةُ ٩٥٠) الشُّفْعَةُ هِيَ تَمَلُّكُ الْمِلْكِ الْمُشْتَرَى بِمِقْدَارِ الثَّمَنِ الَّذِي قَامَ عَلَى الْمُشْتَرِي". ( ١/ ١٨٥)

تنویر الابصار مع الدر المختار میں ہے:

"(هِيَ) لُغَةً: الضَّمُّ وَشَرْعًا (تَمْلِيكُ الْبُقْعَةِ جَبْرًا عَلَى الْمُشْتَرِي بِمَا قَامَ عَلَيْهِ) بِمِثْلِهِ لَوْ مِثْلِيًّا وَإِلَّا فَبِقِيمَتِهِ (وَسَبَبُهَا اتِّصَالُ مِلْكِ الشَّفِيعِ بِالْمُشْتَرَى) بِشَرِكَةٍ أَوْ جِوَارٍ". (شامي، كتاب الشفعة، ٦ / ٢١٦ - ٢١٧) فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144003200346
تاریخ اجراء :01-12-2018