متعین نفع کی شرط پربیسی کی رقم کاروبار میں لگانا

سوال کا متن:

ایک شخص بی، سی ڈالتاہے، اور اپنی باری میں جو بڑی رقم اسے یک مشت ملتی ہے، وہ کل رقم کو تجارت کے لیے ایک معینہ مدت تک کے لیے اس شرط پر دیتاہے کہ وہ شخص ہر ماہ بی سی میں اس کے حصے کی جو رقم بنتی ہے (یعنی فی ممبر بی سی میں جو مقدار جمع کی جائے گی، مثلاً: دس ہزار ماہانہ) وہ چکائے گا، تو کیا ایسا کرنا صحیح ہے؟

جواب کا متن:

کاروبار کی یہ صورت ناجائز ہے اور اسے ختم کرنا واجب ہے۔ فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144010200119
تاریخ اجراء :16-06-2019