ورثاء کا پگڑی کا معاملہ ختم کرنے کی صورت میں پگڑی کی رقم ترکہ سے ادا کرنا

سوال کا متن:

ہمارے دادانے بلڈنگ پگڑی پر دی، اور پگڑی کےپچیس لاکھ روپے وصول کیے، اور ماہا نہ کرایہ تین ہزار روپے طے کیا،  جب کہ اب مارکیٹ میں کرایہ ایک لاکھ ہے، دادا کا ا نتقال ہوگیا ہے،  وارثین کاکہنا ہے کہ بلڈنگ خالی کرالی جائے، کیا شرعی طور پر پگڑی کے پیسے واپس کرنے پڑیں گے؟  اگر واپس کرنے پڑے تو کیا دادا کی میراث میں سے واپس کیے جائیں گے؟

جواب کا متن:

صورتِ مسئولہ میں آپ کے دادا نے جو بلڈنگ پگڑی پر دی  تو اس کے وہ خود ہی مالک تھے،  ان کے انتقال کے بعد اس کے مالک ان کے ورثاء ہیں، اب ان کے انتقال کے بعد  اگر ان کے ورثاء مذکورہ پگڑی کا معاملہ ختم کرکے بلڈنگ واپس لینا چاہتے ہیں تو  پگڑی پرلینے والے  کو  اس کی رقم واپس کرنا ہوگی،  رقم خواہ ورثاء مرحوم کے ترکہ میں سے دے دیں اور پھر مذکورہ  پوری بلڈنگ ترکہ میں تقسیم کرلیں، یا ورثاء اپنے اپنے حصوں کے بقدر دے کر بلڈنگ واپس لے لیں اور پھر وہ پوری بلڈنگ ترکہ میں تقسیم کرلیں۔ نیز یہ بھی اختیار ہے کہ  ورثاء  پگڑی پر لینے والوں سے کچھ رقم لے کر اونرشپ  کا معاملہ کرلیں اور وہ رقم ترکہ میں شامل کرلیں۔

         "فتاوی شامی" میں ہے:

(4 / 518، کتاب البیوع،  ط: سعید)

"بدائع الصنائع " میں ہے:

(4/ 206، کتاب الاجارۃ،  فصل فی حکم الاجارۃ، ط: سعید) فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :143909202188
تاریخ اجراء :02-09-2018