فلموں کی ترویج میں شرکت کا حکم

سوال کا متن:

میرا ایک ہی بیٹا ہے چوبیس سال کا. اس کا سوشل میڈیا مارکیٹنگ کا بزنس ہے. اس کے بہت سارے کلائنٹ ہیں جس میں ایک کلائنٹ کیپری سینیما ہے.  فلموں کی مارکیٹنگ اور شیڈیول وغیرہ یہ سب بھی کرتے ہیں، اس کے علاوہ اب شارٹ فلم بھی بنانا شروع کر دی ہے. کیا اس قسم کے کاموں سے آنے والی آمدنی حلال ہے؟

جواب کا متن:

فلموں کا کام کرنا یا اس کی ترویج میں حصہ لینا جائز نہیں اور نہ ہی اس کی آمدنی حلال ہے، پس اگر بیٹےکا اکثر کام اسی قسم کا ہے تو آپ کے لیے اس کی آمدنی استعمال کرنا حلال نہیں ہے۔ اور بیٹے کے لیے بہرصورت فلمی کی ترویج میں معاونت کرنا اور اس کا معاوضہ لینا جائز نہیں ہے۔ 

{ان الذین یحبون ان تشیع الفاحشة فی الذین اٰمنوا لهم عذاب الیم فی الدنیا والاٰخرة}  [النور:19]

ترجمہ: بے شک جو لوگ چاہتے ہیں کہ ایمان والوں کے درمیان بے حیائی پھیل جائے، ان کے لیے درد ناک عذاب ہے دنیا اور آخرت میں۔ 

فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144008200385
تاریخ اجراء :22-04-2019