جاز کیش کے ڈیبٹ کارڈ کا حکم

سوال کا متن:

جاز کیش کا ڈیبٹ کارڈ بنوانا جائز ہے یا نہیں؟

جواب کا متن:

جب کوئی صارف اپنے جاز اکاؤنٹ میں  رقم رکھتا ہے تو اس کی حیثیت قرض کی ہوتی ہے، گویا اس نے وہ رقم کمپنی کو قرض پر دی ہوتی ہے،لہذا جس حد تک رقم اکاؤنٹ میں موجود ہو اسی حد تک استعمال درست ہے، البتہ مذکورہ اکاؤنٹ میں رقم رکھ کر اس سے نفع اٹھانا شرعاً سود ہے، لہذا جب صارف جاز ویزا کارڈ استعمال کرتے ہوئے  اس اکاؤنٹ سے شاپنگ کرتا ہے اور کمپنی اس کو کچھ اضافی رقم دیتی ہے تو وہ سود کے حکم میں ہو گی  اور اس کا  استعمال شرعاً درست نہیں ہوگا۔ اور اگر خریداری کی صورت میں ڈسکاؤنٹ کمپنی نہیں دیتی تو درست صورتِ حال معلوم کرکے دوبارہ جواب حاصل کرلیجیے۔فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144004200250
تاریخ اجراء :23-12-2018