عمرہ کا طریقہ / ممنوعات احرام

سوال کا متن:

1. برائے کرم عمرہ کا طریقہ کا بتائیں ۔ 

2. احرام میں کن چیزوں سے بچنا ضروری ہے ؟

جواب کا متن:

عمرہ کا طریقہ یہ ہے کہ اگر ممکن ہو تو میقات پر، ورنہ گھر میں پہلے آپ غسل کرکے احرام کی چادریں باندھ لیں، اور دونوں کاندھے ڈھانپتے ہوۓ  2 رکعت نفل ادا کریں، پھر اگر میقات پر احرام باندھا ہو تو وہیں تلبیہ پڑھ کر عمرہ کی  نیت کریں، اور گھر یا اپنے شہر میں غسل کرکے  احرام باندھا ہو تو فی الحال نیت نہ کریں، یہاں تک کہ جب جہازپرواز کرجائے تو میقات آنے سے پہلے عمرے کی نیت کرکے تلبیہ پڑھیں، اور پھر دورانِ سفر مسجد الحرام تک  تلبیہ  کا ورد کرتے رہیں،  بیت اللہ میں داخل ہوتے ہوئے  اگر فرض نماز کی جماعت کا وقت نہ ہو تو پہلا کام طواف کا ہی کریں, مطاف میں داخل ہوتے ہوئے اضطباع (دائیاں کاندھا ننگا) کرلیں،طواف حجر اسود سے شروع کریں، طواف شروع کرنے سے پہلے طواف کی نیت کریں، پھر حجر اسود کی سیدھ میں کھڑے ہوکر جیسے نماز میں تکبیر تحریمہ کے لیے ہاتھ اٹھاتے ہیں اسی طرح دونوں کانوں تک ہاتھ اٹھاکر تکبیر وتہلیل کہیں،  بسم اللہ , اللہ أکبرکہہ کر حجر اسود کو بوسہ دیں (اگر ممکن نہ ہو تو ) اسے ہاتھ لگا کر چوم لیں، (اور اگر یہ بھی ممکن نہیں) تو صرف ہاتھ سے اشارہ کر دیں ، (آج کل چوں کہ حجر اسود پر خوشبو لگی ہوتی ہے؛ اس لیے احرام کی حالت میں اسے ہاتھ نہ لگائیں)اور پھر کل سات چکر کعبۃ اللہ کے لگائیں, پہلے تین چکروں میں ممکن ہوتو رمل کریں( یعنی کاندھے ہلاتے ہوئے آہستہ دوڑیں )، ہر چکر کی کوئی خاص دعا تو نہیں، لیکن آپ چند ایک دعائیں ضرور یاد کر لیں، اور دورانِ طواف اللہ وحدہ لاشریک کی زیادہ سے زیادہ تسبیح بیان کریں،   ہر چکر میں رکنِ یمانی کا استلام کریں(یعنی صرف دائیں ہاتھ سے رکن یمانی کو چھوئیں), اگر موقعہ نہ ملے تو اور کچھ نہ کریں(یعنی اشارہ کرنا یا اسے بوسہ دینا درست نہیں)،  رکنِ یمانی اور حجرِ اسود کے درمیان یہ دعاپڑھیں:

﴿رَبَّنَا اٰتِنَا فِي الدُّنْیَا حَسَنَةً وَفِي الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ﴾

طواف کے سات چکروں کے بعد مقامِ ابراہیم علیہ السلام کے پاس دو رکعتیں نماز برائے طواف ادا کر لیں،  پھر آبِ زم زم (خوب) سیر ہو کر پییں، ممکن ہو تو ملتزم سے چمٹ کر خوب دعائیں کریں، (آج کل یہاں بھی خوشبو لگی ہوئی ہوتی ہے، اس لیے ملتزم سے چمٹے بغیر اس کی سیدھ میں کھڑے ہوکر دعا مانگ لیں) پھر حجر اسود کا استلام کرکے سعی کرنے کے لیے صفا کا رخ کریں اور اس پر چڑھتے ہوئے پڑھیں"إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَآئِرِ اللهِ، أَبْدَأُ بِمَا بَدَأَ اللهُ بِه"،صفا پر چڑھ کر قبلہ رخ ہوکر تین مرتبہ " الله أکبر "کہیں ۔ پھر تین مرتبہ یہ دعاپڑھیں : "لَآإِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ وَحْدَه لَاشَرِیْکَ لَه، لَه الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ یُحْيِيْ وَیُمِیْتُ وَهُوَ عَلىٰ کُلِّ شَيْءٍ قَدِیْر، لَآ إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ وَحْدَه، أَنْجَزَ وَعْدَه، وَنَصَرَ عَبْدَه، وَهَزَمَ الْأَحْزَابَ وَحْدَه"،پھر جو دل چاہے دنیا و آخرت کی بھلائی کی دعائیں کریں- صفا سے نیچے اتریں اور چلنا شروع کریں، جب سبز رنگ کی لائٹ کے پاس پہنچیں تو وہاں سے لے کر دوسری سبز رنگ کی لائٹ تک مرد حضرات دوڑیں- پھر چلتے ہوئے مروہ پہنچیں اور وہاں وہی کچھ کریں جو صفا پر کیا تھا، صفا سے مروہ  تک ایک چکر شمار ہوتاہے، کل سات چکر لگائیں، سعی کرنے کے بعد بال کتروائیں یا منڈوائیں اور احرام کھول دیں۔ 

مزید تفصیل کے لیے مفتی محمدانعام الحق قاسمی صاحب کی کتاب ”عمرہ اور حج کا آسان طریقہ“ کا مطالعہ مفید رہے گا۔

ممنوعات احرام مختصراً یہ ہیں۔

خوشبو استعمال کرنا، ناخن کاٹنا، جسم سے بال دور کرنا، جماع اور بوس وکنار  کرنا، عورتوں کی موجودگی میں پردے کی باتیں کرنا، چہرہ ڈھانکنا، مَردوں کا سلے ہوئے کپڑے پہننا، مردوں کا سر کو ڈھانکنا،عورتوں کو چہرے پر کپڑا لگانا، مردوں کو ٹخنے اور پاؤں کی ابھری ہوئی ہڈی ڈھکنا۔خشکی کا شکار کرنا۔فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144001200495
تاریخ اجراء :10-10-2018