حرام آمدنی والے کی قربانی کے جانور میں شرکت

سوال کا متن:

کیاقربانی کے جانور میں سودی بینک میں کام کرنے والے کا حصہ ڈالنا درست ہے جب کہ ذریعہ آمدنی بینک کی تنخواہ ہو ؟

جواب کا متن:

قربانی میں اگرکوئی حرام آمدن والا حصہ دار شامل ہو، مثلاً:  بینک کا کوئی ملازم یا انشورنس کا کاروبار کرنے والا شریک ہو  جس کا ذریعہ آمدنی  صرف حرام ہو، یا اس  کی غالب آمدنی حرام ہو تو شرکاء میں سے کسی کی بھی  قربانی نہیں ہو گی، اس لیے حرام آمدن والے کو قربانی میں شریک نہ کیا جائے۔فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :143909201645
تاریخ اجراء :01-08-2018