نکاح کے لیے لڑکی سے اجازت لینا

سوال کا متن:

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلے  کے بارے میں کہ کچھ عرصہ پہلے میری سالی کا نکاح عارف ولد ولی سے طے ہوا تھا،  نکاح سے پہلے بچی میرے گھر میری اہلیہ کو لینے آئی جو  کہ اس کی بڑی بہن ہے، پھر بچی نے میری اہلیہ سے کہا: ماموں گھر میں میرے نکاح سے متعلق پوچھنے آیا ہوا ہے، میں ان کو کیا کہوں؟ تو میری اہلیہ نے کہا: ماموں تم سے اجازت لینے آیا ہے،  یہ سن کر وہ خاموش رہی،  پھر میری اہلیہ نے یہ کہا : تمہارا حق مہر کتنا رکھنا ہے؟  اس پر اس نے کہا: جتنا مہر آپ لوگوں کا رکھا ہے،( یعنی دوسرے بہنوں کا) پھر یہ باتیں میری اہلیہ نےماموں کو بتائیں، اور نکاح منعقد ہوا۔  اب پوچھنا یہ ہے مذکورہ صورت میں جو باتیں بچی نےکی ہیں،  یہ اجازت شمار ہوں گی یا نہیں؟  اور یہ نکاح شرعی طور پر منعقد ہوا ہے کہ نہیں؟ یہ سب باتیں میری اہلیہ اور بچی سے پوچھ کر تحریر کی ہیں۔

جواب کا متن:

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ نکاح شرعاً  منعقد ہو گیا ہے۔ فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144008201947
تاریخ اجراء :06-06-2019