جاؤ دفع ہو جاؤ کہنے سے طلاق کا حکم

سوال کا متن:

کسی نے اپنے بیوی کو اپنے پاس آنے سے منع کیا ، مطلب شوہر ناراض ہوا تھا،   بیوی منتیں کرنے اس کے پاس گئی، تو شوہر نے کہا کہ ’’جاؤ دفع ہو جاؤ‘‘، بیوی دور نہیں ہورہی تھی ، شوہر نے کہا : ’’جاتی ہو یاطلاق دے دوں تجھے‘‘ ۔مطلب ڈرانے کے لیے، تو اس سے طلاق واقع ہوگی کہ نہیں؟

جواب کا متن:

صورتِ مسئولہ میں جب شوہر نے اپنی بیوی سے یہ کہا کہ ’’جاؤ دفع ہو جاؤ‘‘  اور اس سے طلاق کی نیت نہیں تھی پھر یہ کہا کہ ’’جاتی ہو یاطلاق دے دوں تجھے‘‘ تو اس  صورت میں  بیوی پر کوئی طلاق واقع نہ ہو گی، لیکن اگر شوہر نے اپنے اس جملے ’’جاؤ دفع ہو جاؤ‘‘ سے طلاق کی نیت کی تھی تو اس جملے سے ایک طلاقِ  بائن واقع ہو جائے گی اور ساتھ رہنے کے لیے از سرِ نو نکاح کرنا ضروری ہو گا۔ فقط واللہ ا علم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144004201136
تاریخ اجراء :11-02-2019