لفظ آزاد سے طلاق کاحکم

سوال کا متن:

اگر کوئی شخص اپنی بیوی سے کہے کہ 'تو آزاد ہے'، اور طلاق کی نیت نہ ہوتو کیا طلاق واقع  ہوجاۓ گی؟

جواب کا متن:

'آزاد'کے الفاظ شرعی اعتبارسے طلاق کے وقوع میں نیت کے محتاج نہیں ہیں، مذکورہ الفاظ سے ایک طلاق صریح بائن واقع ہوچکی ہے،نکاح ٹوٹ چکاہے ۔رجوع کی صورت یہ ہے کہ شوہرگواہوں کی موجودگی میں نئے مہرکے ساتھ دوبارہ نکاح کرے ۔ دوبارہ نکاح کی صورت میں آئندہ کے لیے شوہرکوصرف دوطلاق کاحق حاصل ہوگا۔آئندہ جب کبھی بھی مزیددوطلاقیں دیں تو بیوی اپنے شوہرپرحرام ہوجائے گی۔فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :143908200670
تاریخ اجراء :08-05-2018