دستخط اور گواہوں کے نام لکھے بغیر دھمکی کی نیت سے تین طلاق لکھ کر بیوی کو بھیجنے کا حکم

سوال کا متن:

اگر حلف نامہ پر ایک شخص اپنی بیوی کو تین دفعہ لکھ کر طلاق دے کر بھیجے، مگر اس پر کوئی دستخط اور گواہوں کے نام وغیرہ کحچھ بھی نہ ہوں تو کیا طلاق واقع ہوگئی؟ نیز شوہر سے پوچھا گیا تو اس نے کہا کہ میں نے صرف دھمکی دی ہے طلاق نہیں دی۔

جواب کا متن:

طلاق کی دھمکی کی نیت سےتین دفعہ بیوی کو طلاق لکھ کر دینے سے بھی تین طلاقیں واقع ہو جاتی ہیں، چاہے دستخط اور گواہوں کے نام لکھے ہوں یا نہ لکھے ہوں۔ فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144008200437
تاریخ اجراء :24-04-2019