عدالت سے یک طرفہ خلع لینے کا حکم

سوال کا متن:

شوہر کی رضامندی کے بغیر بیوی  عدالت سے خلع لے لے تو کیا حکم ہے؟ نکاح ہوجاتا ہے یا نہیں ؟

جواب کا متن:

       خلع   دیگر مالی معاملات کی طرح  ایک مالی معاملہ ہے، جس طرح دیگر  مالی معاملات  معتبر ہونے کے لیے جانبین ( عاقدین) کی رضامندی ضروری ہوتی ہے، اسی طرح خلع  معتبر ہونے کے لیے بھی زوجین ( میاں بیوی) کی رضامندی ضروری ہوتی  ہے ، اگر شوہر کی اجازت اور رضامندی کے بغیر  بیوی  عدالت سے خلع لے لے اور عدالت اس کے  حق میں یک طرفہ خلع کی  ڈگری جاری کردے تو شرعاً ایسا خلع معتبر نہیں ہوتا، اس سے نکاح ختم نہیں ہوتا۔

''بدائع الصنائع '' میں ہے:

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :143908200642
تاریخ اجراء :08-05-2018