خلع لینا کب جائز ہے؟

سوال کا متن:

میرا نام شازیہ فاطمہ ہے۔ میری شادی مشکور احمد سے ۲۰۰۴ میں ہوئی تھی۔ ہمارے تین بچے ہیں (دو بڑے لڑکے ایان، عفان اور ایک بیٹی مریم ہے) جن کی عمریں بالترتیب ۱۲، ۹ اور ۸ سال ہے۔ میں نے شادی کے تیرہ سال انتہائی صبر وشکر کے ساتھ ان کےساتھ گزارے، مگر ان کی نفسیاتی بیماری کے سبب ان کا لہجہ انتہائی نامناسب ہوجا تا  اور وہ جھوٹے الزامات لگا کر میری کردار کشی کرنے لگے تو بہت تنگ  آ کر میں نے۲۰۱۷ میں خلع کے لیے عدالت سے رجوع کیا، ابھی کیس عدالت میں ہی تھا کہ انہوں نے گھر آ کر پاؤں پڑ کر معافی مانگی اور وعدہ کیا کہ وہ نفسیاتی ڈاکٹر سے باقاعدہ اپنا علاج کروائیں گے ،میرا اور بچوں کا مکمل نان و نفقہ ( اسکول وین اور قاری کی فیس اور ہمارا روز مرہ کا مکمل خرچ) ہر ماہ ادا کریں گے، اپنے یا میرے گھروالوں کے حوالے سے کسی بات کو بنیاد بنا کر مجھ سے جھگڑا نہیں کریں گے وغیرہ، مگر انہوں نے گزشتہ ایک سال میں مجھے بچوں کی اسکول فیس کے علاوہ کوئی رقم نہیں دی۔ اور سب سے بڑھ کر یہ کیا کہ اپنا علاج چھوڑ دیا ،جس کی وجہ سے ان کی طبعیت اور مزاج میرے لیے مکمل طور پر ناقابلِ قبول ہوگیا ہے، مجھے اب ان کے  ساتھ کسی صورت میں نہیں رہنا، میں نے بہت ذہنی اذیت اٹھالی ہے،  اب مجھے خلع چاہیے۔ کیا میں شرعی طور پر خلع حاصل کر سکتی ہوں۔

جواب کا متن:

آپ کو چاہیے کہ جہاں تک ہو سکے اپنا گھر بسانے کی کوشش کریں،  اس لیے کہ بغیر شرعی عذر کے عورت کا خلع کا مطالبہ کرنا گناہ ہے، اور اس پر سخت وعید آئی ہے۔ لہٰذا آپ خاندان کے بزرگوں کو یا محلے کے  بڑوں کے سامنے یہ مسائل رکھیں پھر وہ آپ کے شوہر کو سمجھائیں اور اس سے کوئی ضامن مانگیں جو کہ آئندہ آپ کی شکایا ت کے پیش نہ آنے کی ضمانت دے، اگر شوہر ایسا ضامن دے دے تو آپ کو اپنا گھر بسا لینا چاہیے، لیکن وہ اس پر راضی نہ ہو ، اور نہ مکمل خرچہ دیتا ہو اورآپ کے لیےموجودہ صورت میں گھر بسانا ممکن نہ ہو تو  شوہر سے کسی  طرح طلاق لے لیں، لیکن اگر شوہر طلاق دینے پر رضامند نہ ہو تو  پھر  اس کو کچھ مال وغیرہ دے کر یا مہر نہ لیا ہو تو اس کے عوض  شوہر کی رضامندی سے خلع  لے  لیں، لیکن  یہ ملحوظ رہے کہ شوہر کی رضامندی کے بغیر کورٹ کی یک طرفہ خلع نامہ جاری کرنے سے شرعاً خلع معتبر نہیں ہوتی، اور نکاح بدستور برقرار رہتا ہے۔

فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144001200621
تاریخ اجراء :20-10-2018