سوال کا متن:
ایک خاتون ہیں جن کے دو بچے ہیں، سب سے چھوٹی بچی تین ماہ کی ہے. صورتِ حال یہ ہےکہ بچوں کے معاملہ میں شوہر کا رویہ انتہائی نامناسب ہے، بچوں کے رونے، کسی چیز کے لیے ضد کرنے اور رات کو جگانے پر الجھتا ہے، جھگڑتا ہے، گھر سے نکل جاتا ہے اور نامناسب باتیں منہ سے نکالتا ہے. یہ خاتون امید سے ہیں اور یہ پہلا ہفتہ ہے شوہر کے رویہ کے پیشِ نظر خدشہ ہے کہ تیسرے بچے کے بعد حالات مزید اَبتر ہوجائیں گے جو کہ کسی بڑے سانحہ کی وجہ بھی بن سکتے ہیں۔ ابھی شوہر یہ بول چکا ہے کہ "تمہارے بس کی بات نہیں ہے تین کو سنبھالنا، تم اس بارے میں سوچ لو". کیا ان حالات میں یہ خاتون اسقاط کرواسکتی ہیں؟
جواب کا متن:
ذکر کردہ اَعذار اِسقاطِ حمل کے جواز کے لیے شرعی اَعذار نہیں ہیں ؛ اس لیے اسقاط کی اجازت نہٰیں دی جاسکتی۔فقط واللہ اعلم