سوال کا متن:
میرے والد صاحب جو کے چند دن پہلے بقضائے الہی وفات پا گئے ہیں، انہوں نے دو تین سال پہلے اپنی تمام نقد رقم میری والدہ (ان کی بیوی) کی رقم کے ساتھ ملادی تھی اور پانچ چھ دفعہ ہم سب بہن بھائیوں کے سامنے یہ کہا کہ یہ سب مال میں نے تمہاری ماں کو دے دیاہے۔ اب کیا یہ رقم ہم ان کے ترکے میں شامل کریں گے یا یہ میری والدہ کا حصہ ہے؟ میرے ایک بھائی کا کہناہے کہ یہ میرے والد صاحب ویسے ہی کہہ کر گئے تھے، اصل میں نہیں دے کر گئے تھے، ان کو ترکے میں شامل کرو۔ جواب دے کر راہ نمائی فرمائیں!
جواب کا متن:
جب آپ کے والد وہ رقم خود ان کو دے کر گئے ہیں اور اپنی رقم آپ کی والدہ کی رقم کے ساتھ ملادی تھی اور آپ لوگوں کو اس کے بارے مٰیں اطلاع بھی دی ہے تو وہ تمام رقم آپ کی والدہ کی ہے، ترکہ مٰیں شمار نہ ہوگی۔
ص 702 شامی ج6:
فقط واللہ اعلم