میراث کی تقسیم

سوال کا متن:

اکبرفوت ہوا، اس کے ورثاء میں دو بیویاں ایک بھائی اور ایک بہن ہیں، ان کے درمیان جائیداد  کی تقسیم کس طرح ہو گی؟

جواب کا متن:

صورتِ مسئولہ میں مرحوم کے کے ترکہ کی تقسیم کا شرعی طریقہ کار یہ ہے کہ سب سے پہلے مرحوم کی کل جائے داد  منقولہ و غیر منقولہ میں سے مرحوم کے   حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کے اخراجات نکالنے اور اگر مرحوم کے ذمہ کوئی قرضہ ہو (مثلاً بیوی کا مہر وغیرہ) تو قرضہ کی ادائیگی کے بعد، اور اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی مال میں سے وصیت کو نافذ کرنے کے بعد باقی کل جائے داد  منقولہ و غیر منقولہ کو 8 حصوں میں تقسیم کر کے اس میں سے 1،1 حصہ مرحوم کی ہر بیوہ کو، 4 حصے مرحوم کے بھائی  کو اور 2 حصے مرحوم کی بہن  کو ملیں گے۔

فی صد کے اعتبار سے 100  فیصد میں سے 12.5 فی صد  مرحوم کی ہر  بیوہ کو، 50 فی صد مرحوم کے بھائی کو اور25 فی صد حصہ مرحوم کی بہن کو ملے گا۔

نوٹ: یہ طریقہ تقسیم اس صورت میں ہے جب کہ مرحوم کے والدین مرحوم کے انتقال کے وقت حیات نہ ہوں، اگر والدین دونوں یا ان میں سے کوئی ایک حیات تھا تو پھر جواب مختلف ہوگا۔ فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144008200410
تاریخ اجراء :23-04-2019