بیوی اور اولاد میں میراث کی تقسیم

سوال کا متن:

درج ذیل ورثاء میں میراث کی تقسیم کیسے ہوگی۔ بیوی، لڑکے ، لڑکیاں، بھائی اور بہن۔

ترکہ کی تفصیل: مکان، پلاٹ، سرمایہ، (کچھ قرضہ بنک سے لیا ہوا ہے)۔

جواب کا متن:

مرحوم کے ترکہ میں سے تجہیز وتکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد اس پر جو قرضہ ہے وہ ادا کیا جائیگا، اس کے بعد  اگر اس نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی ترکہ سے اس وصیت کو پورا کیا جائیگا ۔پھر ما بقیہ کل ترکہ میں سے آٹھواں حصہ بیوہ کو، اور بقیہ مرحوم کی اولاد میں تقسیم ہوگا، اس طور پر کہ بیٹوں کو بیٹیوں کی بنسبت دگنا حصہ ملے گا۔ میت کے بیٹوں کی موجودگی میں میت کے بہن بھائی محروم رہیں گے۔ واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :143706200007
تاریخ اجراء :17-03-2016