’’عایان‘‘ ’’ایان‘‘ اور ’’عیان‘‘ نام کا مطلب اور رکھنے کا حکم

سوال کا متن:

عایان نام کا مطلب کیا ہے؟ اور کیا یہ نام درست ہے؟ عایان ایان اور عیان میں کیا فرق ہے؟

جواب کا متن:

لفظ ’’عایان‘‘  کا کوئی معنی نہیں ہے،  لہذا یہ نام نہ رکھا جائے. نیز ’’ایان‘‘  نام رکھنا بھی درست نہیں ہے،کیوں کہ یہ اگرچہ عربی لفظ ہے، لیکن اس کا تلفظ الف پر زبر اور ی پر تشدید کے ساتھ ’’أَیَّان‘‘  ہے، اور کلامِ عرب میں یہ اسمِ شرط  ہے، جس کا معنی  "کب" ہے، لہذا یہ نام بھی نہ رکھا جائے۔ ایان، عایان، یا اعیان کے بجائے ’’عَیَّان‘‘ (عین کے زبر اور یا کی تشدید کے ساتھ) نام رکھا جا سکتا ہے، جس کے ایک معنی کشادہ آنکھوں والا کے آتے ہیں۔ یا انبیاءِ کرام علیہم السلام یا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ناموں میں سے کوئی نام رکھ لیا جائے.

’’ أيّان : (معجم الرائد) (اسم) 1- إسم شرط للزمان يجزم فعلين ، نحو : « أيان تدرس تنجح » 2- إسم استفهام بمعنى « متى » ، نحو : أيان ترجع؟ »‘‘. فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144008201161
تاریخ اجراء :17-05-2019