کیا قیمتی موبائل وجوب قربانی کے حوالہ سے نصاب میں شمار ہوگا؟

سوال کا متن:

 قیمتی موبائل نصاب قربانی میں شمار ہوگا یا نہیں؟

جواب کا متن:

 اگر کسی کے پاس قیمتی موبائل ہو، لیکن وہ اس کے استعمال میں ہو تو یہ ضروریات میں داخل ہوگااور اس کی وجہ سے اس پر قربانی واجب نہ ہوگی، البتہ اگر کسی کے پاس ایک سے زائد موبائل ہوں  اور زائد موبائل استعمال میں نہ آتے ہوں وہ ضرورت سے زائد سامان میں شمار ہوں گے اور اگر ان کی مالیت نصاب تک پہنچے تو مالک پر قربانی واجب ہوگی:

 الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 312):

"وشرائطها: الإسلام والإقامة واليسار الذي يتعلق به) وجوب (صدقة الفطر). (قوله: واليسار إلخ) بأن ملك مائتي درهم أو عرضاً يساويها غير مسكنه وثياب اللبس أو متاع يحتاجه إلى أن يذبح الأضحية، ولو له عقار يستغله فقيل: تلزم لو قيمته نصاباً، وقيل: لويدخل منه قوت سنة تلزم، وقيل: قوت شهر، فمتى فضل نصاب تلزمه. ولو العقار وقفاً، فإن وجب له في أيامها نصاب تلزم". فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144012200165
تاریخ اجراء :07-08-2019