کیا حدودِ حرم میں مقیم افراد اپنی رہائش سے احرام باندھ کر عمرہ ادا کر سکتے ہیں؟

سوال کا متن:

اگر کوئی عورت ایک دفعہ عمرہ مکمل کرنے کے بعد دوبارہ نفلی عمرہ کرنا چاہتی تھی،  اس کےلیے اس نے احرام حل یعنی مسجد عائشہ رضی اللہ عنہاسے باندھنے کے بجائے اپنے ہوٹل سے ہی باندھ کر عمرہ مکمل کرلیا ہے،  آیا اب اس صورت میں دم دینا ہوگا یا کہ نہیں؟ یا اس عمرہ کی قضا کرنی ہوگی ؟ یا یہ  کہ شروع سے اس کا احرام درست ہی نہیں تھا، جس کا کوئی اعتبارنہیں ہوگا اور کچھ بھی لازم نہیں ہوگا ؟

جواب کا متن:

حدودِ  حرم میں مقیم افراد  اگر عمرہ کی ادائیگی کا ارادہ رکھتے ہوں تو ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ حل میں جاکر عمرہ کی نیت سے احرام باندھ کر بیت اللہ آکر عمرہ ادا کریں۔  اپنی رہائش گاہ سے عمرہ کے احرام کی نیت کرکے عمرہ ادا کرنے کی اجازت نہیں ہوتی۔  پس اگر ایسے افراد نے اپنی رہائش گاہ سے بنیتِ عمرہ احرام پہن کر عمرہ ادا کیا تو ان پر دم لازم ہوتا ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں مذکورہ خاتون پر دم ادا کرنا لازم ہے۔  (حج کے  مسائل کا انسائیکلو پیڈیا۔ بعنوان: ہوٹل سے احرام باندھ کر عمرہ کرنا، 4 / 331) فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144012200103
تاریخ اجراء :05-08-2019