قادیانیوں سے لین دین کا حکم

سوال کا متن:

ہماری  تجارت غیر مسلم شہریوں سے ہوتی ہے جن  میں ہندو، عیسائی اور دیگر مذاہب کے لوگ شامل ہیں۔اب ہماری ایک کاروباری ڈیل ایک شخص کے ساتھ ہوئی ہے، مگر ہم کو معلوم ہوا ہے کہ وہ احمدیہ  جماعت سے منسلک ہے،  اور احمدی ہونے کا اقرار بھی کرتا ہے۔کیاایسے لوگوں کے ساتھ تجارتی لین دین جائز ہے ؟

جواب کا متن:

واضح رہے کہ دینِ اسلام کے بنیادی عقائد میں سے اہم ترین عقیدہ ’’عقیدہ ختمِ نبوت‘‘  ہے،  جس پر ساری دنیا کے مسلمان متفق ہیں، جب کہ قادیانی نہ صرف یہ کہ اس عقیدہ کے منکر ہیں، بلکہ ختمِ نبوت کے مقابلہ میں مرزاقادیانی کو پیغمبر تسلیم کرتے ہیں،ملکی آئین کی رو سے یہ گروہ غیر مسلم ہے اور شرعی لحاظ سے قادیانی چوں کہ کافر محارب اور  زندیق ہیں، اس بنا پر ان کے ساتھ کاروباری معاملات  کرنا جائز نہیں ہے۔  فقط واللہ اعلم

نوٹ: مزید تفصیل اور اس موضوع پر تفصیلی مواد کے لیے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے لیٹریچر کا مطالعہ  فرمائیں ۔جوکہ ان کی ویب سائٹ پر بھی بآسانی دست یاب ہے۔

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144004200321
تاریخ اجراء :28-12-2018