بیٹی کا نام زنیرہ رکھنا کیسا ہے؟

سوال کا متن:

میں نے اپنی بیٹی کا نام زُنیرہ رکھ، کیا یہ نام صحیح ہے؟

جواب کا متن:

زنیرہ(زا کے نیچے زیر اور نون مشدد)کے معنی ہیں غور سے دیکھنے والی، یہ ان سات غلام صحابہ  و صحابیات میں سے ہیں جنہیں ہجرت سے پہلے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ نے خرید کر آزاد کیا تھا اور کفار مکہ کی ایذا رسانی سے نجات دلائی تھی، لہذا صحابیہ کا نام ہونے کی نسبت سے یہ نام رکھنا اچھا ہے۔

لیکن زنیرہ (زا پر پیش اور نون  مشدد یا مخفف یعنی بلاتشدید) یہ صحابیہ کا نام نہیں ہے، نیز اس صورت میں اس کا معنی بھی مناسب نہیں ہے. 

الإصابة في تمييز الصحابة - (7 / 664):
"زنيرة بكسر أولها وتشديد النون المكسورة بعدها تحتانية مثناة ساكنة الرومية، ووقع في الاستيعاب زنبرة بنون وموحدة وزن عنبرة وتعقبه بن فتحون، وحكى عن مغازي الأموي بزاي ونون مصغرة، كانت من السابقات إلى الإسلام، وممن يعذب في الله، وكان أبو جهل يعذبها وهي مذكورة في السبعة الذين اشتراهم أبو بكر الصديق وأنقذهم من التعذيب".
فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144010200568
تاریخ اجراء :04-07-2019