اللہ تعالی کو گواہ بنا کر نکاح کرنا

سوال کا متن:

کیا اللہ کو  گواہ  بنا کے  نکاح  ہوجاتا ہے؟  جب کہ نکاح سے ان کو روکا جا رہا ہو۔

جواب کا متن:

نکاح منعقد  ہونے  کے  لیے دولہا  و  دلہن  کی جانب سے ایجاب و قبول کرتے وقت شرعی گواہوں (دو مرد یا ایک مرد  اور دو عورتوں) کا موجود ہونا شرعاً ضروری ہوتا ہے، پس گواہوں کی غیر موجودگی میں اللہ کو گواہ بنا کر لڑکا لڑکی  کے ایجاب و قبول کرنے سے شرعاً نکاح منعقد نہیں ہو گا۔

الفتاوى الهندية (1/ 268):
"ومن تزوج امرأةً بشهادة الله ورسوله لايجوز النكاح، كذا في التجنيس والمزيد".
 فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144102200081
تاریخ اجراء :19-10-2019