امام کا آدھا جائے نماز دہلیز کے اندر ہونے سے نماز کا حکم

سوال کا متن:

فرض نماز کی امامت میں امام صاحب کا مصلی(جائے نماز ) آدھا دہلیز کے اندر ہو اور  آدھا باہر تو کیا حکم ہے؟ اور مسجد کی انتظامیہ اسے دہلیز سے باہر نہ کرنے پر بضد ہو تو نمازیوں کے لیے کیا حکم ہے؟

جواب کا متن:

صورتِ مسئولہ میں  چوں کہ امام کا  آدھا مصلیٰ  دہلیز کے اندر ہوتا ہے اور آدھا مصلی دہلیز کے باہر ہوتا ہے؛  اس لیے اس میں کراہت نہ ہو گی۔

فتح القدير لكمال بن الهمام (2/ 319):
"(قوله: في الطاق) أي المحراب، وفيه طريقان: كونه يصير ممتازاً عنهم، وكي لايشتبه على من عن يمينه ويساره حاله .... (قوله: بخلاف ما إذا كان سجوده في الطاق) أي ورجلاه خارجها؛ فإنه لايكره؛ لأن العبرة للقدم في مكان الصلاة  .... (قوله: لما قلنا) من أنه تشبه بأهل الكتاب؛ فإنهم يخصون إمامهم بالمكان المرتفع".
 فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144012201692
تاریخ اجراء :09-10-2019