کیا کسی بینک میں سیونگ اکاؤنٹ کھولنا جائز ہے؟

سوال کا متن:

سیونگ اکاؤنٹ کیوں حرام ہے؟  کیا کسی بنک میں سیونگ اکاؤنٹ کھولا جا سکتا ہے؟  سیونگ اکاؤنٹ کے حلال ہونے کی کیا شرطیں ہیں؟

جواب کا متن:

بینک کے سیونگ اکاؤنٹ میں رقم رکھوانے پر بینک کی طرف سے جو منافع ملتا ہے وہ سود ہونے کی وجہ سے ناجائز اور حرام ہے،بینکوں میں چوں کہ حقیقی تجارت نہیں ہوتی،  بلکہ قرضوں کا لین دین ہوتا ہےاور اسی سے حاصل ہونے والا سود کسٹمرز کو فراہم کیا جاتا ہے؛  اس لیے جب تک حقیقی تجارت  شرعی شرائط کا لحاظ رکھ کر نہ ہو اس کے حلال ہونے کی کوئی صورت کسی بینک میں ممکن نہیں ۔فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144008200445
تاریخ اجراء :24-04-2019