حنفی کا اول وقت میں عصر ادا کرنا

سوال کا متن:

 کیا حنفی مسلک سے تعلق رکھنے والا شخص اول وقت میں انفرادی طور پر عصر کی نماز ادا کر سکتا ہے ؟

جواب کا متن:

ظہر کے آخری وقت اور عصر کے ابتدائی وقت میں مفتیٰ بہ  قول یہی ہے کہ  ظہر کا وقت اس وقت ختم ہوتا ہے جب سایہ اصلی کے علاوہ  ہر چیز کا سایہ دو مثل ہوجائے اور اس کے بعد عصر کاوقت داخل ہوتا ہے، لہذا کسی حنفی کے لیے بلاعذرِ شرعی عصر کی نماز اول وقت یعنی مثلِ اول میں پڑھنا جائز نہیں، اگرچہ نماز انفرادی طور پر ادا کرے۔

’’ فتاوی شامی‘‘  میں ہے:

قال ابن عابدين ناقلاً عن السراج:

" هل إذا لزم من تأخيره العصر إلى المثلين فوت الجماعة يكون الأولى التأخير أم لا؟ الظاهر الأول، بل يلزم لمن اعتقد رجحان قول الإمام، تأمل، ثم رأيت في آخر شرح المنية ناقلاً عن بعض الفتاوى: أنه لو كان إمام محلته يصلي العشاء قبل غياب الشفق الأبيض، فالأفضل أن يصليها وحده بعد البياض". (۱: ۳۵۹ ط:سعید)فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144012200255
تاریخ اجراء :09-08-2019