نجاست کے اوپر سے نہیں گزرنا چاہیے

سوال کا متن:

ہمارے بزرگ ہمیں بتایا کرتے تھے کہ  جب باہر  پیدل چلتے ہوۓ زمین پر کہیں نجاست دکھائی دے تو اس کے اوپر سے نہیں گزرنا چاہیے، وہاں شیاطین ہوتے ہیں جو ساتھ ہو لیتے ہیں۔  نجاست سے میری مراد پیشاب ہے،  جو اکثر فٹ پاتھ پہ جو دیوار کے ساتھ ہو،  چلتے ہوئے کبھی کہیں دکھائی بھی دے جاتا ہے تو راہ  چلتے ہوئےاکثریت اس پر توجہ نہیں دیتی۔  راہ نمائی فرمائیں صحیح بات کیا ہے؟

جواب کا متن:

بیت الخلاء میں (یعنی جس جگہ پیشاب پاخانہ کیا جاتا ہے، وہاں)  شریر جنات کا ہونا احادیث سے ثابت ہے، اور  ان کے شر سے حفاظت کی غرض سے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کو  مختلف دعائیں سکھلائی ہیں، جیساکہ سنن ابی داؤد  میں ہے:

"عن زيد بن أرقم -رضي الله عنه-  عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «إنَّ هذه الحُشُوشَ مُحْتَضَرَةٌ، فإذا أتى أحدُكم الخَلَاءَ فَلْيَقُلْ: أعوذُ باللهِ مِنَ الخُبُثِ والخَبَائث»". (كتاب الطهارة، باب ما يقول الرجل إذا دخل الخلاء، ١ / ١٠)

ترجمہ:  زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قضائے حاجت (پیشاب و پاخانہ) کی یہ جگہیں جن اور شیطان کے موجود رہنے کی جگہیں ہیں، جب تم میں سے کوئی شخص بیت الخلاء میں جائے تو یہ دعا پڑھے «أعوذ بالله من الخبث والخبائث» میں اللہ کی پناہ چاہتا ہوں ناپاک جن مردوں اور ناپاک جن عورتوں سے“۔

كتاب شرح سنن أبي داؤد لعبد العزيز الراجحيمیں ہے:

"وهذا فيه بيان الحكمة من شرعية هذا الدعاء: أن هذه الحشوش محتضرة، والحشوش: جمع حش، وهو مكان قضاء الحاجة، (محتضرة) يعني: تحضرها الشياطين: (فإذا أتى أحدكم الخلاء فليقل: أعوذ بالله الخبث والخبائث) يعني: أعوذ وألوذ وألتجئ وأعتصم بك يا ألله من الخبث والخبائث، من ذكران الشياطين وإناثهم". ( كتاب الطهارة، باب ما يقول الرجل إذا دخل الخلاء، ١ / ١١)

پس مسئولہ صورت میں ایسے مقامات جہاں پیشاب یا پاخانہ کیا جاتاہو، (خواہ کھلے عام پڑا ہو)  ان کے اوپر سے بالقصد گزرنے سے اجتناب کرنا چاہیے، اور ایسی جگہوں سے گزرتے ہوئے اللہ سے پناہ طلب کرتے رہنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144105200338
تاریخ اجراء :06-01-2020