موجودہ حالات میں ٹیلی نار سم کے استعمال

سوال کا متن:

ابھی ماضی قریب میں ناروے میں قرآنِ کریم کی بے حرمتی کی ہے، ٹیلی نار سم ناروے کی ہے تو اب اس ٹیلی نار سم کا استعمال کرنا کیسا ہے؟

جواب کا متن:

                      ناروے کے حالیہ اور سابقہ بعض واقعات کے پیشِ نظر  بارہا یہ سوالات آئے ہیں کہ ٹیلی نار کمپنی کی سیل فون لائن/سِم کے استعمال  کا کیا حکم ہے؟ سو معلوم ہونا چاہیے کہ  مادّہ پرست دنیا  کے ہاں اپنی ذات  سے زیادہ  اقتصاد ومعاش کو اہمیت دی جاتی ہے، ناروے یا اس قسم کے دیگر ممالک جہاں مادّہ پرستی یا قانونی واخلاقی بے راہ روی کے نتیجے میں بعض افراد اگر اسلامی شعائر یا دینی مقدّسات کے ساتھ توہین آمیزی سے پیش آئے ہیں تو ان کا اقتصادی بائیکاٹ کرنا ان کی اصلاح یا توہین آمیز اقدامات کے انسداد کا مؤثر ذریعہ ثابت ہوا ہے، اور ان ممالک کے بااثر طبقے اور حکومتی حلقے توہین آمیزی کے مجرموں کی قانونی گرفت کے لیے آمادہ ہوتے نظر آئے ہیں۔

                   اس لیے ناروے  یا دیگر مغربی ممالک کے آزاد خیال، مذہبی جرائم پیشہ افراد کو ان کے  گستاخانہ جرائم سے روکنے کے لیے ان کے ملک کی مصنوعات کا بائیکاٹ  کیا جائے تو  (گستاخانہ جرائم کے انسداد کا ذریعہ ہونے کی بنا پر  بالکل) کرنا چاہیے، اس نوعیت کا بائیکاٹ ، اسلامی غیرت اور دینی حمیت کا مظہر بھی ہوگا۔ فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144103200615
تاریخ اجراء :24-11-2019