گم شدہ چیز کے بارے میں معلومات کے لیے وظیفہ

سوال کا متن:

کیا کوئی ایسا عمل ہے جس سے یہ معلوم ہوکہ گھر سے گم شدہ چیز چوری ہوئی؟

جواب کا متن:

ایسا کوئی عمل ہمارے علم میں نہیں ہے جس سے یہ معلوم ہوسکے کہ گم شدہ چیز چوری ہوئی ہے یا نہیں، اور کس نے چوری کی؟ اور یقینی طور پر اس کا دعویٰ بھی نہیں کیا جاسکتا، اگر کوئی ایسا دعویٰ کرتاہے یا کوئی کسی کی بات پر یقین کرتاہے تو یہ شرعاً درست نہیں ہے۔  چوری یا کسی بھی الزام کے ثبوت کے لیے شریعت میں گواہی یا اعتراف دو ذریعے ہیں۔

البتہ گم شدہ  چیز کی واپسی کے لیے  "إنالله وإنا إلیه راجعون"  کثرت سے پڑھنا  اور  مندرجہ ذیل دعا کا پڑھنا بھی مفید ہے:
"اَللّٰهُمَّ رَادَّ ِّالضَّالةِ وَهَادِيَ الضَّالةِ أَنْتَ تَهْدِيْ مِنَ الضَّلَالَةِ ، اُرْدُدْ عَلَيَّ ضَالَّتِيْ بِقُدْرَتِکَ وَ سُلْطَانِکَ فَإِنّهَا مِنْ عَطَائِکَ وَفَضْلِکَ".  ( حصن حصین )

بعض اکابر نے لکھا ہے کہ دو رکعت تنہائی میں صلاۃ الحاجت کی نیت سے پڑھ کر سات مرتبہ درود شریف  پڑھیں پھر سورۃ لقمان کی آیت ﴿ يابُنَيَّ إِنَّهَآ إِن تَكُ مِثْقَالَ حَبَّةٍ مِّنْ خَرْدَلٍ فَتَكُنْ فِي صَخْرَةٍ أَوْ فِي السَّمَاوَاتِ أَوْ فِي الأَرْضِ يَأْتِ بِهَا اللَّهُ إِنَّ اللَّهَ لَطِيفٌ خَبِيرٌ﴾  119 مرتبہ پڑھیں پھر  یا حفیظ  119 مرتبہ  پڑھ کر اس کے بعد  سات مرتبہ درود شریف پڑھ کر دعا کریں، ان شاء اللہ آپ کی گم شدہ چیز  جلد مل جائے گی۔ فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144105200359
تاریخ اجراء :07-01-2020