نماز شروع کرنے سے پہلے منہ میں ٹافی وغیرہ رکھنا

سوال کا متن:

ایک حاملہ خاتون ہے جس کو اکثر تھوک آتا ہے یا بہت زیادہ متلی ہوتی رہتی ہے، نماز میں ایسازیادہ ہوتا ہے تو کیا منہ میں کچھ ڈال کر نماز پڑھ سکتی ہے، مثلاً: ٹافی وغیرہ جو بھی شکل ہو! 

جواب کا متن:

نماز کے دوران کچھ کھانے یا پینے سے نماز فاسد ہوجاتی ہے، منہ میں ٹافی وغیرہ رکھنے کی صورت میں تھوک کے ساتھ گھل کر اس کے اجزاء حلق سے نیچے جائیں گے، اس سے نماز فاسد ہوجائے گی، ’’زبدۃ الفقہ‘‘ میں ہے:

’’نماز کے اندر کھانا پینا، مطلقاً نماز کو فاسد کرتا ہے، خواہ قصداً ہو یا بھول کر، تھوڑا ہو یا زیادہ حتی کہ اگر باہر سے ایک تل منہ میں لیا اور نگل گیا تو نماز فاسد ہو جائے گی یا کوئی پانی وغیرہ کا قطرہ یا برف کا ٹکڑا منہ کے اندر چلا گیا اور وہ اسے نگل گیا تو نماز فاسد ہو جائے گی، نماز شروع کرنے سے پہلے کوئی چیز  منہ میں لگی ہوئی تھی اگر وہ چنے کی مقدار سے کم تھی اور اس کو نگل گیا تو نماز فاسد نہیں ہو گی، مگر مکروہ ہے، اور اگر چنے کے برابر یا زیادہ ہو گی تو  نماز فاسد ہو جائے گی، اصول یہ ہے کہ جس چیز کو کھانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے اس سے نماز بھی ٹوٹ جاتی ہے ورنہ نہیں، کوئی میٹھی چیز نماز سے پہلے کھائی تھی نماز کے اندر اس مٹھاس کا اثر جو منہ میں موجود تھا وہ تھوک کے ساتھ اندر جاتا ہے تو مفسد نہیں، اگر مصری یا شکر یا پان وغیرہ منہ میں رکھ لیا چبایا نہیں اور وہ گھل کر حلق میں جاتا ہے تب بھی نماز فاسد ہو جائے گی، اگر دانتوں سے خون نکلا اور تھوک میں مل کر حلق میں  گیا اور نگل گیا تو خون کا مزہ حلق میں محسوس ہونے کی صورت میں نماز ٹوٹ جائے گی‘‘۔

معلوم ہوا کہ اگر کوئی شخص نماز شروع کرنے سے پہلے  ٹافی وغیرہ منہ میں رکھ لے اور وہ گھل کر حلق میں اترتی رہے تو اس سے بھی نماز فاسد ہو  جاتی ہے۔ فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144106200762
تاریخ اجراء :14-02-2020