مسجدِ حرام میں مقتدی کا نماز میں امام سے آگے بڑھنا

سوال کا متن:

مجھے اس سال حج کی سعادت نصیب ہوئی،  بیت اللہ میں میں نے دیکھا کہ امام برآمدے میں  کھڑے ہو کر نما ز پڑھا رہا ہوتا ہے اور مقتدی مطاف میں بھی ہوتے ہیں۔  براے مہربانی اس مسئلے کی وضاحت فرمادیں!

جواب کا متن:

مسجدِ حرام میں اگر  امام برآمدے میں ہو  اور مقتدی مطاف میں ہوں تو  اس صورت میں مقتدیوں کی نماز کا حکم یہ ہے کہ جو مقتدی مطاف میں امام کی سمت کے علاوہ دوسری سمت میں کھڑے ہوں  ان کی نماز ادا ہوجائے گی گو کہ وہ امام کے مقابلہ میں کعبہ سے قریب ہوں،  البتہ جو  نمازی  مطاف میں اسی سمت   میں کھڑے ہوں جس سمت میں امام برآمدے میں ہے ان مقتدیوں کی نماز امام سے آگے ہونے کی وجہ سے نہیں ہو گی۔

الفتاوى الهندية (1/ 65):
"وإذا صلى الإمام في المسجد الحرام وتحلق الناس حول الكعبة وصلوا صلاة الإمام فمن كان منهم أقرب إلى الكعبة من الإمام جازت صلاته إذا لم يكن في جانب الإمام. كذا في الهداية".
 فقط واللہ اعلم

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر ہماری جامعہ کا فتویٰ ملاحظہ کیجیے:

مسجد حرام میں مقتدی کا امام سے آگے ہونا

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144104200410
تاریخ اجراء :10-12-2019