بچوں کی پیدائش روکنے کے لیے انجکشن لگانا

سوال کا متن:

بچوں کی پیدائش میں وقفہ کے لیے انجیکشن Depo provera کا استعمال جائز ہے؟ میری شادی کو پانچ سال ہوگئے، الحمد للہ ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے، اب ہماری مزید بچوں کی خواہش نہیں، بنیادی وجہ محدود وسائل ہیں، ا س کے لیے ڈاکٹرز  ایک انجیکشن تجویز کرتے ہیں جو کہ ہر تین ماہ کے وقفہ سے دو سال تک لگوا سکتے ہیں، کیا اس کا استعمال شرعی اعتبار سے درست ہے؟ کیا ہمارے پاس کوئی متبادل طریقہ ہے جو شرعی اعتبار سے جائز بھی ہو اور ہماری خواہش بھی پوری ہوجائے؟

جواب کا متن:

شریعت کی نظر میں اولاد کی کثرت پسندیدہ ہے، اور شرعی عذر کے بغیر موانعِ حمل تدابیر اختیار کرنا  یا بچوں کی پیدائش کا سلسلہ روک دینا پسندیدہ نہیں ہے، البتہ اگر عورت کی صحت متحمل نہ ہو یا کوئی اور عذر ہو تو باہمی رضامندی سےاولاد میں وقفہ کرنا جائز ہے، اور اس کے لیےشرعاً جائز اور مناسب تدبیر  اختیار کی جاسکتی ہے، لہذا ضرورت پر اپنے  معالج کی راہ نمائی سے کوئی مناسب طریقہ اختیار کرسکتے ہیں، لیکن  مستقل طور پر بندش کی اجازت نہیں ہے۔ نیز عارضی طور پر بھی ایسی تدبیر اختیار نہ کی جائے جس میں اجنبی کے سامنے ستر کھولنا پڑے۔

باقی آپ نے سوال میں لکھا ہے کہ بنیادی وجہ وسائل کی کمی ہے، تو ذہن نشین رہے کہ رزق دینے والے صرف اللہ رب العزت ہیں، وہی ہمیں بھی رزق دے رہے ہیں، اور آنے والے تمام انسانوں کو بھی وہی روزی فراہم کریں گے، ہم صرف اسبابِ رزق اختیار کرکے اپنی یا کسی کی روزی کا سبب بنتے ہیں، اس لیے صرف اس وجہ سے اولاد کا سلسلہ منقطع کرنا کہ انہیں روزی کیسے ملے گی؟ یہ نظریہ درست نہیں ہے، اس کی اصلاح کیجیے، اس کے علاوہ مذکورہ اعذار میں سے کوئی عذر ہو تو وقتی طور پر مانعِ حمل تدبیر کی اجازت ہے۔ فقط واللہ اعلم

فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144104200689
تاریخ اجراء :18-12-2019