ٹیکس کے گوشوارے جمع کروانے کی خدمت کے عوض فیس لینا

سوال کا متن:

انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس کے گوشوارے جمع کروانے کی خدمت انجام دے کر اُس کی فیس کلائنٹ سے جو لی جاتی ہے اُس کا کیا حکم ہے، آیا وہ فیس جائز ہے یا نہیں؟ کیوں کہ کلائنٹ اپنی آمدن چھپاتا ہے، پوری آمدنی ظاہر نہیں کرتا تو گویا وہ جھوٹ بولنے کا مرتکب ہوتا ہے تو کیا وہ شخص جو اُس کا گوشوارہ جمع کروائے گا وہ گناہ گار تو نہیں ہوگا؟ اور اُس کی کمائی جو فیس کی شکل میں وہ کلائنٹ سے وصول کرتا ہے وہ حلال ہوگی یا نہیں؟

جواب کا متن:

انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس کے گوشوارے جمع کروانے کی خدمت کرنا اور اس کے عوض اجرت مقرر کرکے لینا فی نفسہ جائز ہے، اس میں کوئی قباحت نہیں ہے، لیکن اگر کلائنٹ اپنی آمدنی یا اپنے اثاثوں کے ظاہر کرنے میں صریح جھوٹ بولتا ہے اور خدمت فراہم کرنے والے کو اس کا علم ہو تو وہ بھی جھوٹ میں معاونت کرنے والا شمار ہو گا جس کی وجہ سے اس کی آمدنی پاکیزہ نہ رہے گی۔ فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144106201322
تاریخ اجراء :24-02-2020