بھتیجے، بھانجے،اور بہن بھائی کو صدقہ فطر دینا

سوال کا متن:

کیا بھانجے بھتیجے اور بہن بھائیوں کو صدقہ فطر دیا جا سکتا ہے یا نہیں؟

جواب کا متن:

بھتیجے، بھانجے،اور بہن بھائی اگر زکاۃ کے مستحق ہیں یعنی ان کی ملکیت میں  ضرورتِ اصلیہ سے زائد  نصاب   (یعنی ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت) کے برابر  رقم نہ ہو ، اور نہ ہی  اس  قدر ضرورت و استعمال سے زائد  سامان ہو کہ جس کی مالیت نصاب (ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت) کے برابر بنتی ہے اور نہ  ہی  وہ سید ، ہاشمی ہیں تو ان کو صدقہ فطر دینا جائز ہے۔ فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144109201811
تاریخ اجراء :10-05-2020