ارتغرل ڈراما دیکھنے کا حکم

سوال کا متن:

کیا یہ ارتغرل سیریز دیکھنا جائز ہے اسلام کے رو سے؟

جواب کا متن:

واضح رہے کہ شریعت میں کسی کام کے جائز ہونے کے لیے دو باتیں ضروری ہیں:

1۔  اس کام کا مقصد درست ہو یعنی شریعت کے خلاف نہ ہو ۔

2۔  اس مقصد کے لیے جو  ذریعہ استعمال کیا جائے وہ بھی درست ہو یعنی  شرعاً جائز ہو ۔

پس اگر کام   نیک مقصد والا ہو  مگر  اس کے حصول کا  سبب و طریقہ ناجائز ہو جیسا  کہ مذکورہ ڈراما، اگرچہ اس کا ظاہری مقصد اچھا ہے، لیکن چوں کہ خود ڈراما سازی (  جو کہ مقصد کا ذریعہ ہے، وہ) کئی ناجائز و حرام امور (جیسے تصویر کشی، مرد و زن کے اختلاط اور نامحرم کے دیکھنے) پر مشتمل ہے،  لہٰذا ان وجوہات کی بنا پر مذکورہ ڈراما دیکھنا اور اس کی تشہیر ناجائز ہے۔

باری تعالیٰ کا ارشاد ہے:

{ومن الناس من یشتري لهو الحدیث لیضل عن سبیل اللّٰه بغیر علم ویتخذها هزوا ، اولئک لهم عذاب مهین} [لقمٰن :۶]

بخاری شریف میں ہے:

"[عن] عبد الله قال: سمعت النبي ﷺ یقول: ’’إن أشد الناس عذاباً عند الله المصورون‘‘. (کتاب اللباس، باب عذاب المصورین یوم القیامة، ٢ / ٨٨٠)

الدرالمختار میں ہے:

"(و) كره (كل لهو) لقوله عليه الصلاة والسلام:  «كل لهو المسلم حرام إلا ثلاثة: ملاعبته أهله وتأديبه لفرسه ومناضلته بقوسه». (ج:۶  / ۳۹۵ ط:سعید) فقط والله أعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144109201912
تاریخ اجراء :11-05-2020