بے روزگاری کی وجہ سے زکاۃ کی ادائیگی کو مؤخر کرنا

سوال کا متن:

ایک شخص اگر صاحبِ  نصاب ہے،  مگر عارضی طور پر بے روزگار ہے تو  کیا ادائیگی زکاۃ  مؤخر کرنے کی گنجائش نکل سکتی ہے?

جواب کا متن:

زکات ادا کرنے میں بلاعذر تاخیر کرنا مکروہ ہے، اگر سال سے زیادہ بلاعذر تاخیر کی تو ایک قول کے مطابق گناہ گار ہوگا، البتہ  اگر عذر کی وجہ سے تاخیر ہو جائے تو گنجائش ہے، اور عذر زائل ہوتے  ہی اس کو جلد از جلد ادا کردینا چاہیے؛ کیوں کہ زکاۃ دینی فریضہ ہے اور اس سسے جلد سبک دوشی بہترہے۔ لہذا عارضی طور پر بے روزگاری کی وجہ سے زکاۃ  کی ادائیگی میں تاخیر کی جاسکتی ہے، تاہم سال پورا ہونے پر زکوٰۃ کا حساب کرکے اس کو نوٹ کرلینا چاہیے؛ تاکہ بعد میں حساب میں پریشانی نہ ہو  اور جیسے ہی سہولت ہو زکاۃ ادا کردینی چاہیے۔

الفتاوى الهندية  (5 / 14):
"وَتَجِبُ عَلَى الْفَوْرِ عِنْدَ تَمَامِ الْحَوْلِ حَتَّى يَأْثَمَ بِتَأْخِيرِهِ مِنْ غَيْرِ عُذْرٍ ، وَفِي رِوَايَةِ الرَّازِيّ عَلَى التَّرَاخِي حَتَّى يَأْثَمَ عِنْدَ الْمَوْتِ ، وَالْأَوَّلُ أَصَحُّ كَذَا فِي التَّهْذِيبِ".  فقط والله أعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144109203019
تاریخ اجراء :20-05-2020