ایک میت پر دو بار جنازہ پڑھنا

سوال کا متن:

لاک ڈاؤن کی وجہ سے ایک میت کی بار بار نماز جنازہ پڑھنا کیسا ہے؟

جواب کا متن:

اگر میت کے اولیاء  نے  نمازِ جنازہ پڑھ  لی یا ان کی اجازت سے  پڑھائی گئی  تو  نمازِ جنازہ ادا ہو گئی اور فر ضِ کفایہ ادا ہوگیا، دوبارہ جنازہ  ادا کرنا درست نہیں۔ دوسری بار جنازہ مشروع نہیں۔

البتہ اگر  میت کے ولی نے نمازِ جنازہ نہیں پڑھی  اور نہ ہی اس کی اجازت سے پڑھی گئی ، بلکہ ایسے لوگوں نے پڑھی جن کو اس میت پر ولایت کا حق نہیں  تو ولی اس کی نمازِجنازہ پڑھ سکتا ہے، لیکن اس دوسری جماعت میں صرف وہ لوگ شریک ہوں گے جو پہلی میں شریک نہیں تھے۔

"فإن صلی غیره أي غیر الولي ممن لیس له حق التقدم علی الولي و لم یتابعه الولي أعاد الولي ولو علی قبره". (الدرالمختار ، باب صلاة الجنائز، ۲/۲۲۲ ط سعید ) 

" (ثم الولي) بترتیب عصوبة الإنکاح ، فلا ولایة للنساء ولا للزوج". (رد المحتار ص ۶۱۶) فقط واللہ اعلم

لہذا عام حالات کی طرح لاک ڈاون کی وجہ سے بھی ایک میت کی بار بار نماز جنازہ پڑھنا جائز نہیں ۔ فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144110200401
تاریخ اجراء :29-05-2020