کمیٹی جمع کرکے بذریعہ قرعہ اندازی موٹر سائیکل تقسیم کرنا

سوال کا متن:

ہر ماہ کی 10 تاریخ کو ایک قرعہ  اندازی ہوگی، جس کا نام آئے گا اسے موٹر سائیکل موقع پر دی جائے گی، نام نکلے یا نہیں کمیٹی 20 ماہ مکمّل ادا کرنی ہوگی۔ اگر کوئی چھوڑنا چاہے تو ساری رقم قابلِ واپسی ہوگی۔ کل مدت 20 ماہ ہے، قیمت کی کمی یا زیادتی کا ممبران پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، 20 ماہ کی کمیٹی پر ہی تمام کو موٹر سائیکل ملے گی، کیا ان شرائط پر کمیٹی جائز ہے؟

جواب کا متن:

اگر مذکورہ کمیٹی  میں تمام شرکاء برابر رقم جمع کرائیں، اور انہیں برابر رقم پر ہی موٹر سائیکل بذریعہ قرعہ اندازی  فراہم کی جائے ،نیز تمام شرکاء اخیرتک شریک رہیں (ایسانہ ہوکہ جس کی کمیٹی نکلتی جائے وہ موٹر سائیکل وصول کرکے بقیہ اقساط سے بری الذمہ ہوتاجائے) اسی طرح ہر شریک کو ہر وقت بطورِ قرض اس جمع کرائی گئی اپنی رقم واپس لینے کے مطالبہ کا پورا حق ہو، اس پر جبر نہ ہو،  تو اس صورت میں اس طرح کی بی سی (کمیٹی) ڈالنا اور بذریعہ قرعہ اندازی موٹر سائیکل دینا جائزہوگا۔

اور اگر یہ صورت ہو کہ  جس جس ممبر کا پہلے نام نکل رہا ہے، اس کی بقایا اقساط معاف ہوجاتی ہیں تو اس صورت میں اس کمیٹی میں شامل ہونا درست نہ ہوگا، کیوں کہ کمیٹی ممبر کو یہ فائدہ قرض کی وجہ سے ہو رہا ہے، اور وہ قرض پر مشروط نفع اٹھارہا ہے اور قرض پر مشروط نفع سود ہے جو کہ ناجائز ہے۔

نیز مندرجہ ذیل فتوی بھی ملاحظہ فرمائیں:

موٹر سائیکل فروخت کرنے کی ایک اسکیم

فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144111201106
تاریخ اجراء :11-07-2020